A collection of best new 2 lines urdu Sad Shayari is available for Urdu and Hindi poetry lovers. In this Collection you can find love, akelapan Shayari. Each poem has been separated with proper heading world. Readers and Urdu poetry lovers can find their specific poem easily without any wastage of time of the famous Urdu and Hindi poets.
Ankhie
ہم نے اُس کو اِتنا دیکھا جتنا دیکھا جا سکتا تھا
پھر بھی دو آنکھوں سے کیا دیکھا جا سکتا تھا
Chehra
ہم نے دیکھا ہے بہت غور سے
تیری چہرے پر تیرے آنکھیں کمال کرتی ہیں
Sada
کان تیرے صداوں کو ترس گئے
یہ آنکھیں تیرے دید کے فاقوں سے مرگئے
Ankhee
تیری آنکھیں بتا رہی ہے سب
کیا ضرورت ہے مسکرانے کی
Nazar
آنکھیں دو ہیں مگر آتا ہے ایک نظر
آنکھوں سے ہی سیکھ لیجئے یہ توحیدِ دلبرانہ
Andehra
فقط باتیں اندھیروں کی محض قصے اجالوں کی
چراغ آرزو لیکر نہ تم نکلے نہ ہم نکلے
Khuda
ہر شخص ہے خدا بننے میں مصروف
یہ تماشہ بھی خدا دیکھ رہا ہے
Laho
عذاب دید میں آنکھیں لہو لہو کر کے
میں شرمسار ہوا تیری جستجوں کرکے
Kirdar
تم کو کردار بدلنے میں مہارت ہے مگر
کیا کروگے جو کہانی بدل دی ہم نے
Dil
اور کیا دیکھنے کو باقی ہے
آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا
Bohat
بہت بھیڑ تھی اُنکے دل میں
خود نہ نکلتے تو نکال دیے جاتے
Dard
مجھے ہر درد عزیز ہوتا
تم اگر درد آشنا ہوتے
Wasi shah
اداسیوں سے وابستہ ہے یہ زندگی میری وصی
خدا گواہ ہے کے پھر بھی تجھے یاد کرتے ہیں
zindagi
زندگی اب کے مرا نام نہ شامل کرنا
گُر یہ طے ہے کہ یہی کھیل دوبارہ ہوگا
Soch
ذرا سوچ کے دل توڑا کرو صاحب
ہر گناہ کی بخشش نہیں ہوتی
Gham
دیدنی ہے شکستگی دل کی
کیا عمارت غموں نے ڈھائی ہے
Jannat
ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکن
دل کے خوش رکھنے کو غالبؔ یہ خیال اچھا ہے
Mirza Ghalib (مرزا غالب)
عشق نے غالبؔ نکما کر دیا
ورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے
Sadgi
اس سادگی پہ کون نہ مر جائے اے خدا
لڑتے ہیں اور ہاتھ میں تلوار بھی نہیں
Talluq
قطع کیجیے نہ تعلق ہم سے
کچھ نہیں ہے، تو عداوت ہی سہی
Intekhab
کُھلتا کسی پہ کیوں مرے دل کا معاملہ
شعروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے
Khabar
ہم وہاں ہیں جہاں سے ہم کو بھی
کچھ ہماری خبر نہیں آتی
Dard
درد ہو دل میں تو دوا کیجیئے
دل ہی جب درد ہو تو کیا کیجیئے
Kamaal
دُکھ دے کر سوال کرتے ہو
تُم بھی غالب کمال کرتے ہو
Ishq
رونے سے اور عشق میں بے باک ہو گئے
دھوئے گئے ہم اتنے کہ بس پاک ہو گئے
Khushi
رنج اٹھانے سے بھی خوشی ہو گی
پہلے دل درد آشنا کیجیے
Maut
موت آ جائے غالبؔ
دل نا آئے کِسی پہ
Muft
ہم نے مانا کہ کچھ نہیں غالب
مفت ہاتھ ائے تو برا کیا ہے
Tamasha
بنا کر فقیروں کا ہم بھیس غالب
تماشائے اہل کرم دیکھتے ہیں
Zindagi
زندگی اپنی جب اس شکل سے گزری غالب
ہم بھی کیا یاد کریں گے کہ خدا رکھتے تھے
Khuda
جب کے تجھ بن نہیںکوئی موجود
پھر یہ ہنگامہ اے خدُا کیا ہے
Raat
موت کا ایک دن معین ہے
نیند کیوں رات بھر نہیں آتی
Mirza Baig Asad Ullah Khan Ghalib
یہ مسائل تصوف یہ تیرا بیان غالب
تجھے ہم ولی سمجھتے جو نہ بادہ خوار ہوتا
Mohabbat
میرا قلم میرے جذبات سے واقف ہے اتنا غالب
کہ میں لفظ محبت لکھوں تو تیرا نام لکھا جاتا ہے
Wafa
ہم کو ان سے وفا کی ہے امید
جو نہیں جانتے وفا کیا ہے
Rona
بے وجہ نہیں روتا عشق میں کوئی غالب
جسے خود سے بڑھ کے چاہو وہ رلاتا ضرور ہے
Taqdeer
بس ختم کریہ بازی عشق غالب ؔ
مقدر کے ہارے کبھی جیتانہیں کرتے
Be khudi
بے خودی بے سبب نہیں غا لبؔ
کچھ تو ہے،جس کی پردا داری ہے
Kahani
کب وہ سنتا ہے کہانی میری
اور پھر وہ بھی زبانی میری
Baat
ہر بات پے کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے
تمھیں کہوں کہ یہ انداز گفتگوں کیا ہے
Sorat
اچھی صورت بھی کیا بری شے ہے
جس نے ڈالی بری نظر ڈالی